بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے ہفتہ کو کہا کہ آزادی ء کے متن کی طرح ملک میں لگے ایمرجنسی کے واقعہ کو بھی نصابی کتابوں میں باب کے طور پر شامل کیا جانا چاہیے. اقلیتی امور کے وزیر مملکت نقوی نے کہا کہ ملک کی تقریبا 75 فیصد آبادی یہ نہیں جانتی ہے کہ ملک میں ایمرجنسی کیوں اور کن حالات میں لاگو کیا گیا تھا.
تحریک آزادی کے دوران آزادی کے مجاہدین پر زیادتی کی کہانیوں کی طرح ایمرجنسی میں ہوئے ظلم و ستم کے بارے میں بھی لوگوں کو بتانے کی ضرورت ہے. ایمرجنسی کی 41 ویں برسی پر بی جے پی کی ریاستی یونٹ کی طرف سے 'جمہوریت
جنگجوؤں' کے اعزاز میں منعقد پروگرام میں انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی کے واقعات کو بھی نصابی کتابوں میں شامل کیا جانا چاہیے. وہ متعلقہ وزارت سے اس سلسلے میں بات کریں گے.
نقوی نے کہا کہ لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہماری جمہوریت کی جڑیں کتنی گہری ہیں. ایمرجنسی کے دوران لوگوں نے دیکھایا کہ وہ آمریت اور تکبر کو برداشت نہیں کر سکتے، مگر اس کے بعد بھی کانگریس نے سبق نہیں سیکھا اور اپنی جاگیردارانہ ذہنیت کو برقرار رکھا. انہوں نے کہا، 'جب ہم کانگریس مکت بھارت کی بات کرتے ہیں، تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ ہم ملک کو جاگیردارانہ سوچ، تکبر اور آمریت سے آزاد کرانا چاہتے ہیں.'